اُجڑے ہُوے لوگوں سے گریزاں نہ ہُوا کر
حالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر
ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کردے
تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
اے دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے
تو حلقہء یاراں میں بھی محتاط رہا کر
کیا جانئے کیوں تیز ہوا سوچ میں گم ہے
خوابیدہ پرندوں کو درختوں سے اڑا کر
اس شخص کے تم سے بھی مراسم ہیں تو ہونگے
وہ جھوٹ نہ بولے گا مرے سامنے آکر
پہلا سا کہاں اب مری رفتار کا عالم
اے گردش دوراں ذرا تھم تھم کے چلا کر
اک روح کی فریاد نے چونکا دیا مجھکو
تو اب تو مجھے جسم کے زنداں سے رہا کر
اب ٹھوکریں کھائے گا کہاں اے غم احباب
میں نے تو کہا تھا کہ مرے دل میں رہا کر
اس شب کے مقدر میں سحر ہی نہیں محسن
دیکھا ہے کئی بار چراغوں کو بُجھا کر
Welcome To My Blog Here You Can Find All kind of Urdu Stories, Novels & Poetry writen by All pakistani And indian Famous Writers
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Monday, October 27, 2008
Ujray hoye logoon se
اُجڑے ہُوے لوگوں سے گریزاں نہ ہُوا کر
حالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر
ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کردے
تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
اے دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے
تو حلقہء یاراں میں بھی محتاط رہا کر
کیا جانئے کیوں تیز ہوا سوچ میں گم ہے
خوابیدہ پرندوں کو درختوں سے اڑا کر
اس شخص کے تم سے بھی مراسم ہیں تو ہونگے
وہ جھوٹ نہ بولے گا مرے سامنے آکر
پہلا سا کہاں اب مری رفتار کا عالم
اے گردش دوراں ذرا تھم تھم کے چلا کر
اک روح کی فریاد نے چونکا دیا مجھکو
تو اب تو مجھے جسم کے زنداں سے رہا کر
اب ٹھوکریں کھائے گا کہاں اے غم احباب
میں نے تو کہا تھا کہ مرے دل میں رہا کر
اس شب کے مقدر میں سحر ہی نہیں محسن
دیکھا ہے کئی بار چراغوں کو بُجھا کر
حالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر
ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کردے
تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
اے دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے
تو حلقہء یاراں میں بھی محتاط رہا کر
کیا جانئے کیوں تیز ہوا سوچ میں گم ہے
خوابیدہ پرندوں کو درختوں سے اڑا کر
اس شخص کے تم سے بھی مراسم ہیں تو ہونگے
وہ جھوٹ نہ بولے گا مرے سامنے آکر
پہلا سا کہاں اب مری رفتار کا عالم
اے گردش دوراں ذرا تھم تھم کے چلا کر
اک روح کی فریاد نے چونکا دیا مجھکو
تو اب تو مجھے جسم کے زنداں سے رہا کر
اب ٹھوکریں کھائے گا کہاں اے غم احباب
میں نے تو کہا تھا کہ مرے دل میں رہا کر
اس شب کے مقدر میں سحر ہی نہیں محسن
دیکھا ہے کئی بار چراغوں کو بُجھا کر
Labels:
Bahar,
Ghazal,
logoon,
Marasum,
Mujhko,
Romantic Urdu Poetry,
Sad Urdu Poetry,
Shakash,
Urdu Adab,
Urdu Poetry,
Urdu Sad Poetry
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment